معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 682
عَنْ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « مَنْ نَامَ عَنْ حِزْبِهِ ، أَوْ عَنْ شَيْءٍ مِنْهُ ، فَقَرَأَهُ فِيمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْفَجْرِ ، وَصَلَاةِ الظُّهْرِ ، كُتِبَ لَهُ كَأَنَّمَا قَرَأَهُ مِنَ اللَّيْلِ » (رواه مسلم)
نماز تہجد کی قضا اور اس کا بدل
حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص رات کو سو تا رہ گیا اپنے مقررہ ورد سے یا اس کے کسی جز سے پھر اس نے اس کو پڑھ لیا نماز فجر اور نماز ظہر کے درمیان تو لکھا جائے گا اس کے حق میں جیسے کہ اس نے پڑھا ہے رات ہی میں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جس شخص نے رات کے لیے اپنا کوئی ورد مقرر کر لیا مثلاً یہ کہ میں اتنی رکعتیں پڑھا کروں گا اور اس میں قرآن مجید اتنا پڑھوں گا، اور وہ کسی رات سوتا رہ جائے اور اس کا پورا اور دیا کوئی جزو فوت ہو جائے، تو اگر وہ اسی دن نماز ظہر سے پہلے پہلے اس کو پڑھ لے تو حق تعالیٰ اس کے لیے رات کے پڑھنے کے برابر ثواب عطا فرمائیں گے۔
Top