معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 672
عَنْ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ : ‏‏‏‏ عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ‏‏‏‏‏‏كَلِمَاتٍ أَقُولُهُنَّ فِي قُنُوْتِ الْوِتْرِ " اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ ، ‏‏‏‏‏‏وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ ، ‏‏‏‏‏‏وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ ، ‏‏‏‏‏‏وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ ، ‏‏‏‏‏‏وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ ، ‏‏‏‏‏‏تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ" (رواه الترمذى وابوداؤد والنسائى وابن ماجه والدارمى)
قنوت وتر
حضرت حسن بن علی رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے چند کلمے تعلیم فرمائے جن کو میں قنوت وتر میں پڑھتا ہوں، اللهم اهدني فيمن هديت " اے اللہ! جن بندوں کو تو ہدایت عطا فرمائے ان کے ساتھ مجھے بھی ہدایت دے اور جن کو عافیت (یعنی دنیا اور آخرت کی تمام بلاؤں سے سلامتی) عطا فرمائے ان کے ساتھ مجھے بھی عافیت دے، میرا متولی اور کارساز بن جا ان بندوں کے ساتھ جن کا تو کارساز بنے، اور مجھے برکت دے ان تمام چیزوں میں جو تو مجھے عطا فرمائے اور اپنے فیصلوں کے اثرات بد سے میری حفاظت فرما، تو ہی سارے فیصلے کرتا ہےاور احکام جاری کرتا اور تجھ پر کسی کا حکم نہیں چلتا،، بلا شبہ جس سے تیری دوستی ہو وہ ذلیل و خوار نہیں (وہ ہر حال میں معزز و محترم ہے)، تو برکت والا ہے اور تیری شان بلند ہے اے میرے مالک اور پروردگار!۔ " (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن نسائی، سنن ابن ماجہ، سنن دارمی)

تشریح
اس قنوت کی بعض روایات میں ‏‏‏‏‏‏ إِنَّهُ لَا يَذُلُّ مَنْ وَّالَيْتَ کے بعد ولا يعز من عاديت بھی روایت کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ جس سے تیری دشمنی ہو وہ کسی حال میں باعزت نہیں۔ اور بعض روایات میں ‏‏‏‏‏‏تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ کے بعد استغفرك واتوب اليك بھی روایت کیا گیا ہے۔ یعنی اے میرے رب میں تجھ سے گناہوں کی مغفرت اور بخشش مانگتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔ اور بعض روایات میں توبہ اور استغفار کے اس کلمی کے بعد اس درود کا بھی اضافہ ہے۔ وَصَلَّى اللهُ عَلَى النَّبِىِّ (اور اللہ تعالیٰ رحمتیں نازل فرماے، اپنے پاک نبی پر)۔ اکثر ائمہ اور علماء نے وتر میں پڑھنے کے لیے اسی قنوت کو اختیار فرمایا ہے۔ حنفیہ میں جو قنوت رائج ہے اللَّهُمَّ اِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ اس کو امام ابن ابی شیبہؒ اور امام طحاویؒ وغیرہ نے حضرت عمر ؓ سے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے۔ علامہ شامی نے بعض اکابر احناف سے نقل کیا ہے کہ بہتر یہ ہے کہ اللَّهُمَّ اِنَّا نَسْتَعِيْنُكَ کے ساتھ حضرت حسن بن علیؒ والی یہ قنوت اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ بھی پڑھی جائے۔
Top