معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 661
عَنْ أُمَّ حَبِيبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏‏‏‏ " مَنْ حَافَظَ عَلَى أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ وَأَرْبَعٍ بَعْدَهَا حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ". (رواه احمد والترمذى وابوداؤد والنسائى وابن ماجه)
فجر کے علاوہ دوسرے اوقات کے سنن و نوافل کی فضیلت
حضرت ام حبیبہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو کوئی ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور ظہر کے بعد چار رکعتیں برابر پڑھا کرے اللہ رتعالیٰ اس کو دوزخ کی آگ پر حرام کر دے گا۔

تشریح
بعض شارحین نے لکھا ہے کہ ظہر کے بعد رسول اللہ ﷺ سے چونکہ دو ہی رکعت پڑھنا زیادہ ثابت ہے (جیسا کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ، حضرت عبداللہ بن عمر اور خود حضرت ام حبیبہ ؓ کی مندرجہ بالا حدیثوں سے معلوم ہو چکا ہے) اس لئے ظہر کے بعد موکدہ سنت تو صرف دو ہی رکعت ہے، لہذا چار رکعت پڑھنے کی صورت یہ ہو گی کہ ان مؤکدہ دو رکعت کے علاوہ مزید دو رکعت نفل پڑھی جائیں۔ فائدہ ........ ہمارے دیار میں ظہر کی دو سنتوں کے بعد مزید دو نفل پڑھنے کا کافی رواج ہے، لیکن اکثر عوام ان نفلوں کو (بلکہ عام طور سے ہر وقت کے نوافل کو) بیٹھ کے پڑھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ نوافل بیٹھ کے ہی پڑھنے چاہئیں، حالانکہ یہ سراسر غلط ہے۔ رسول اللہ ﷺ کی صریح حدیث ہے کہ بیٹھ کے نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کے پڑھنے کے مقابلے میں آدھا ملے گا۔
Top