معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 649
عَنْ أَبِىْ الزُّبَيْرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ الزُّبَيْرِ ، يَخْطُبُ عَلَى هَذَا الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَقُولُ : كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ أَوِ الصَّلَوَاتِ « لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ ، وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ ، لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ ، وَلَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ » (رواه مسلم)
سلام کے بعد ذکر و دعا
ابو الزبیر تابعی بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ سے سنا ہے وہ اس منبر پر خطبہ دیتے ہوئے بیان فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ پھیرنے کے بعد نماز کے ختم پر کہا کرتے تھے: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا اور یکتا ہے، اس کا کوئی شریک ساجھی اور نہیں، اسی کی حکومت اور فرمانروائی ہے اور وہی حمد و ستائش کا مستحق ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، گناہوں سے بچنے کی توفیق اور نیکی کرنے کی قوت سب اللہ ہی کے ارادہ سے ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں، سب نعمتیں اسی کی ہیں، فضل و احسان اسی کا ہے، اچھی تعریف بھی اسی کے لئے ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہم پورے اخلاص کے ساتھ اسی کی بندگی کرتے ہیں اگرچہ منکروں کو کتنا ہی ناگوار ہو۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مغیرہ بن شعبہؓ کی اوپر والی حدیث اور عبداللہ بن الزبیرؓ کی اس حدیث میں کوئی منافات نہیں ہے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ کبھی آپ ﷺ سے نماز کے بعد اس طرح سنا گیا اور کبھی اس طرح جس نے جو سنا وہ نقل کر دیا۔ اس قسم کے اذکار اور دعاؤں میں تنگی اور پابندی نہیں ہے۔ وقت کی گنجائش اور اپنے ذوق کے مطابق جس کا جو جی چاہے پڑھ سکتا ہے۔
Top