معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 647
عَنْ ثَوْبَانَ رَضِىَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِهِ اسْتَغْفَرَ ثَلَاثًا وَقَالَ : « اللهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ » (رواه مسلم)
سلام کے بعد ذکر و دعا
حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین دفعہ کلمہ استغفار پڑھتے اور اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتے اور اس کے بعد کہتے: اللهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ (اے اللہ! تو ہی سالم ہے (اور محفوظ و منزہ ہے ہر عیب و نقص سے، حوادث و آفات سے، ہر قسم کے تغیر و زوال سے) اور تیری ہی طرف سے اور تیرے ہی ہاتھ میں ہے سلامتی (جس کے لئے چاہئے اور جب چاہے سلامتی کا فیصلہ کرے، اور جس کے لیے نہ چاہے نہ کرو) تو برکت والا ہے۔ اے بزرگی والے تعظیم و اکرام والے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
حضرت ثوبانؓ کی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کا معمول تھا کہ نماز سے فارغ ہونے یعنی سلام پھیرنے کے بعد متصلا پہلے تین دفعہ استغفار کرتے تھے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کرتے تھے أَسْتَغْفِرُ اللهَ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ أَسْتَغْفِرُ اللهَ یہ دراصل کمال عبدیت ہے کہ نماز جیسی عبادت کے بعد بھی اپنے کو قصور اور حق عباد ت ادا کرنے سے قاصر و عاجز سمجھتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے معافی اور بخشش مانگی جائے۔ اس حدیث میں استغفار کے بعد جو چھوٹی سی دعا حضرت ثوبانؒ نے رسول اللہ ﷺ سے نقل کی ہے صحیح روایات میں وہ صرف اتنی ہی وارد ہوئی ہے یعنی: اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ، وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتُ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ عوام میں اس دعا کے اندر وَمِنْكَ السَّلَامُ کے بعد جو یہ اضافہ مشہور ہے۔ وإليك يرجع السلام فحينا ربنا بالسلام وادخلنا الجنة دارا السلام محدثین نے تصریح کی ہے کہ یہ بعد کا اضافہ ہے رسول اللہ ﷺ سے یہ ثابت نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔
Top