معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 626
عَنْ مَعْدَانِ بْنُ طَلْحَةَ قَالَ : لَقِيتُ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقُلْتُ : أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ أَعْمَلُهُ يُدْخِلُنِي اللهُ بِهِ الْجَنَّةَ؟ فَسَكَتَ. ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَسَكَتَ. ثُمَّ سَأَلْتُهُ الثَّالِثَةَ فَقَالَ : سَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : « عَلَيْكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ لِلَّهِ ، فَإِنَّكَ لَا تَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً ، إِلَّا رَفَعَكَ اللهُ بِهَا دَرَجَةً ، وَحَطَّ عَنْكَ بِهَا خَطِيئَةً » قَالَ مَعْدَانُ : ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لِي : مِثْلَ مَا قَالَ ثَوْبَانُ. (رواه مسلم)
سجدہ کی فضیلت
معدان بن طلحہ تابعی کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام اور خادم خاص حضرت ثوبان ؓ سے میری ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جس کے کرنے سے اللہ تعالیٰ مجھے جنت عطا فرما دے! انھوں نے خاموشی اختیار فرمائی اور میری اس بات کا کوئی جواب نہیں دیا میں نے دوبارہ وہی سوال کیا انہوں نے اس مرتبہ بھی کوئی جواب نہیں دیا اور سکوت اختیار فرمایا۔ اس کے بعد تیسری مرتبہ میں نے پھر وہی سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ یہی سوال میں نے رسول اللہ ﷺ سے کیا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا تھا کہ تم اللہ کے حضور میں سجدے زیادہ کیا کرو، جو سجدہ بھی تم اللہ کے لئے کرو گے اس کے صلہ میں اللہ تعالیٰ تمہارا درجہ ضرور بلند کرے گا اور تمہارا کوئی نہ کوئی گناہ اس کی وجہ سے ضرور معاف ہو گا۔ معدان کہتے ہیں کہ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ کے دوسرے صحابی حضرت ابو الدرداءؓ کی خدمت میں حاضری کا مجھے موقع ملا تو ان سے بھی میں نے یہی سوال کیا، انہوں نے بالکل وہی بتایا جو حضرت ثوبانؓ نے فرمایا تھا۔ (صحیح مسلم)
Top