معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 624
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : كَانَ النَّبِىُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : « فِي سُجُودِهِ اللهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي كُلَّهُ دِقَّهُ ، وَجِلَّهُ ، وَأَوَّلَهُ وَآخِرَهُ وَعَلَانِيَتَهُ وَسِرَّهُ » (رواه مسلم)
رکوع اور سجدے میں کیا پڑھا جائے؟
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے سجدے میں (کبھی کبھی) یہ دعا بھی کرتے تھے اللهم اغفر لى ذنبى كله (اے اللہ! میرے سارے گناہ بخش دے، اس میں سے چھوٹے بھی بڑے بھی، پہلے بھی اور پچھلے بھی، کھلے ہوئے بھی اوار ڈھکے چھپے بھی)۔ (صحیح مسلم)

تشریح
بعض قرائن کی بناء پر بعض علمائے امت کا یہ خیال ہے کہ رکوع اور سجود میں یہ دعائیں آپ ﷺ زیادہ تر تہجد وغیرہ نفل نمازوں میں پڑھتے تھے۔ لیکن کبھی فرض نمازوں میں بھی بعض دعاؤں کا پڑھنا آپ ﷺ سے ثابت ہے۔ اللہ تعالیٰ اگر توفیق دے، اور ان مبارک دعاؤں کا مطلب آدمی سمجھتا ہو تو رکوع و سجود میں تسبیح کے ساتھ کبھی کبھی یہ دعائیں بھی پڑھنی چاہئیں۔ خاص کر نوافل میں جن میں آدمی کو اختیار ہے کہ جتنا لمبا چاہے رکوع و سجدہ کرے۔ ہاں فرض نمازوں میں امام کو اس کا لحاظ ضرور رکھنا چاہئے کہ مقتدیوں کو تکلیف اور گرانی نہ ہو۔
Top