معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 575
عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لَا تُبَادِرُوا الْإِمَامَ إِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ : وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا : آمِينَ ، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا ، وَإِذَا قَالَ : سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، فَقُولُوا : اللهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ "
مقتدیوں کو ہدایت
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: لوگو! امام پر سبقت نہ کرو (بلکہ اس کی اتباع اور پیروی کرو) جب وہ الله اكبر کہے تو تم الله اكبر کہو اور جب وہ وَلَا الضَّالِّينَ کہے تو تم آمِينَ کہو، اور جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو، جب وہ سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہے تو تم اللهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ کہو۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ نماز کے تمام ارکان اور اجزاء میں مقتدیوں کو امام کے پیچھے رہنا چاہئے کسی چیز میں بھی اس پر سبقت نہیں کرنی چاہئے۔ مسند بزار میں حضرت ابو ہریرہؓ کی روایت سے ایک حدیث مروی ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ جو شخص امام سے پہلے رکوع یا سجدے سے سر اٹھاتا ہے اس کی پیشانی شیطان کے ہاتھ میں ہے اور وہ اُس سے ایسا کراتا ہے .... اور حضرت ابو ہریرہؓ کی روایت سے صحیح بخاری و صحیح مسلم میں رسول اللہ ﷺ کا یہ ارشاد بھی مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص امام سے پہلے رکوع یا سجدے سے سر اُٹھاتا ہے اُس کو ڈرنا چاہئے کہ مبادا اس کا سر گدھے کا سا نہ کر دیا جائے۔ اعاذنا الله من ذالك.
Top