معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 566
عَنْ أَنَسٍ قَالَ : صَلَّيْتُ أَنَا وَيَتِيمٌ فِي بَيْتِنَا خَلْفَ النَّبِىِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمُّ سُلَيْمٍ خَلْفَنَا. (رواه مسلم)
صف کے پیچھے اکیلے کھڑے ہونے کی ممانعت
حضرت وابصۃ بن معبد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ صف کے پیچھے اکیلا کھڑا نماز پڑھ رہا ہے تو آپ ﷺ نے اس کو دوبارہ نماز ادا کرنے کا حکم دیا۔ (مسند احمد، جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)

تشریح
صف کے پیچھے اکیلے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے میں چونکہ جماعت اور اجتماعیت کی شان بالکل نہیں پائی جاتی، اس لئے شریعت میں یہ اس قدر مکروہ اور ناپسندیدہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس شخص کو نماز دوبارہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ فائدہ .... اگر کوئی ایسے وقت جماعت میں شریک ہو کہ آگے کی صف بالکل بھر چکی ہو اور اس کے ساتھ کھڑا ہونے والا کوئی دوسرا نمازی موجود نہ ہو تو اس کو چاہئے کہ آگے کی صف میں سے کسی جاننے والے کو پیچھے ہتا کے اپنے ساتھ کھڑا کر لے، بشرطیکہ یہ امید ہو کہ وہ آسانی سے پیچھے ہٹ آئے گا، اور اگر ایسا کوئی آدمی اگلی صف میں نہ ہو تو پھر مجبوراً پیچھے اکیلے ہی کھڑا ہو جائے، اور اس صورت میں عند اللہ یہ شخص معذور ہو گا۔
Top