معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 557
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : سَوُّوا صُفُوفَكُمْ ، فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصُّفُوفِ مِنْ إِقَامَةِ الصَّلاَةِ. (رواه البخارى ومسلم)
جماعت میں صف بندی: صفوں کو سیدھا اور برابر کرنے کی اہمیت اور تاکید
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لوگو! نماز میں صفوں کو برابر کیا کرو، کیوں کہ صفوں کو وسیدھا اور برابر کرنا نماز اچھی طرح ادا کرنے کا جزو ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
نماز کے لئے جو اجتماعی نظام " جماعت " کی شکل میں تجویز کیا گیا ہے، اس کے لئے رسول اللہ ﷺ نے یہ طریقہ تعلیم فرمایا ہے کہ: لوگ صفیں بنا کر برابر برابر کھڑے ہوں۔ ظاہر ہے کہ نماز جیسی اجتماعی عبادت کے لئے اس سے زیادہ حسین و سنجیدہ اور اس سے بہتر کوئی صورت نہیں ہو سکتی۔ پھر اس کی تکمیل کے لئے آپ ﷺ نے تاکید فرمائی کہ صفیں بالکل سیدھی ہوں، کوئی شخص ایک انچ نہ آگے ہو اور نہ پیچھے، پہلے اگلی صف پوری کر لی جائے اس کے بعد پیچھے کی صف شروع کی جائے۔ بڑے اور ذمہ دار اور اصحاب علم و فہم اگلی صفوں میں اور امام سے قریب جگہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ چھوٹے بچے پیچھے کھڑے ہوں اور اگر خواتین جماعت میں شریک ہوں تو ان کی صف سب سے پیچھے ہو۔ امام سب سے آگے اور صفوں کے درمیان میں کھڑا ہو۔ ظاہر ہے کہ ان سب باتوں کا مقصد جماعت کی تکمیل اور اس کو زیادہ مفید اور موثر بنانا ہے۔ رسول اللہ ﷺ خود بھی ان باتوں کا عملاً اہتمام فرماتے اور وقتا فوقتا امت کو بھی ان کی ہدایت و تلقین فرماتے اور ان کا ثواب بیان فرما کر ترغیب دیتے، نیز ان امور میں بے پروائی کرنے والوں کو سخت تنبیہ فرماتے اور اللہ کے عذاب سے ڈراتے تھے۔ ان تمہیدی سطروں کے بعد اس سلسلہ کی مندرجہ ذیل حدیثیں پڑھئے!۔ مطلب یہ ہے کہ " اقامت صلوٰۃ " جس کا قرآن مجید میں جا بجا حکم دیا گیا ہے اور جو مسلمانوں کا سب سے اہم فریضہ ہے، اس کی کامل ادائیگی کے لئے یہ بھی شرط ہے کہ جماعت کی صفیں بالکل سیدھی اور برابر ہوں۔ سنن ابی داؤد وغیرہ میں حضرت انسؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز پڑھانے کے لئے کھڑے ہوتے تو پہلے داہنی جانب رخ کر کے لوگوں سے فرماتے کہ: برابر برابر ہو جاؤ اور صفوں کو سیدھا کرو۔ پھر اسی طرح بائیں جانب رخ کر کے ارشاد فرمایا کہ برابر برابر ہو جاؤ اور صفوں کو سیدھا کرو۔ اس حدیث سے اور اس کے علاوہ بھی بعض دوسری حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ خصوصا نماز کے لئے کھڑے ہونے کے وقت اکثر بیشتر یہ تاکید فرماتے تھے۔
Top