معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 549
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « مَا مِنْ ثَلَاثَةٍ فِي قَرْيَةٍ وَلَا بَدْوٍ لَا تُقَامُ فِيهِمُ الصَّلَاةُ إِلَّا قَدِ اسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطَانُ ، فَعَلَيْكَ بِالْجَمَاعَةِ فَإِنَّمَا يَأْكُلُ الذِّئْبُ الْقَاصِيَةَ » (رواه احمد وابوداؤد والنسائى)
جماعت کی اہمیت
حضرت ابو الدرداء ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: کسی بستی میں یا بادیہ (1) میں تین آدمی ہوں اور وہ نماز باجماعت نہ پڑھتے ہوں تو ان پر شیطان یقیناً قابو پا لے گا، لہٰذا تم جماعت کی پابندی کو اپنے پر لازم کر لو، کیوں کہ بھیڑیا اسی بھیڑ کو اپنا لقمہ بناتا ہے جو گلہ سے الگ دور رہتی ہے۔ (مسند احمد، سنن ابی داؤد، سنن نسائی)

تشریح
مطلب ہے کہ اگر کسی جگہ صرف تین آدمی بھی نماز پڑھنے والے ہوں تو ان کو جماعت ہی سے نماز پڑھنا چاہیے، اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو شیطان آسانی سے ان کو شکار کر سکے گا۔
Top