معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 543
عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « لَا تَمْنَعُوا نِسَاءَكُمُ الْمَسَاجِدَ ، وَبُيُوتُهُنَّ خَيْرٌ لَهُنَّ » (رواه ابوداؤد)
مسجد میں نماز کے لیے عورتوں کا آنا
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنی عورتوں کو مسجدوں میں جانے سے منع نہ کرو، اور ان کے لیے بہتر ان کے گھر ہی ہیں۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں جبکہ مسجد نبوی میں پانچویں وقت کی نماز بہ نفس نفیس آپ ﷺ خود پڑھاتے تھے تو آپ ﷺ کی طرف اے بار بار اس کی وضاھت کے باوجود کہ عورتوں کے لی اپنے گھروں ہی میں نماز پڑھنا افضل اور زیادہ ثواب کا باعث ہے، بہت ہی نیک بخت عورتوں کی یہ خواہش ہوتی تھی کہ وہ کم از کم رات کی نمازوں میں (یعنی عشاء فجر میں) مسجد میں جا کر حضور ﷺ کے پیچھے نماز پڑھا کریں، لیکن بعض لوگ اپنی بیویوں کو اس کی اجازت نہیں دیتے تھے، اور ان کا یہ اجازت نہ دینا کسی فتنہ کے اندیشہ سے یا کسی بدگمانی کی وجہ سے نہ تھا (کیونکہ اس وقت کا پورا اسلامی معاشرہ اس لحاظ سے ہر طرح قابل اطمینان تھا) بلکہ ایک گیر شرعی قسم کی غیرت اس کی بنیاد تھی اس لیے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ عورتیں اگر رات کی نمازوں میں مسجد میں آنے کی اجازت مانگیں تو ان کو اجازت دے دینا چاہیے لیکن خود عورتوں کو آپ ﷺ برابر یہی سمجھاتے رہے کہ بیبیو تمہارے لیے زیاہ بہتر اپنے گھروں ہی میں نماز پڑھنا ہے، جیسا کہ آگے درج ہونے والی حدیث اور زیادہ واضح ہو جائے گا۔
Top