معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 532
عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ النَّبِىُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ « كَانَ لَا يَقْدَمُ مِنْ سَفَرٍ إِلَّا نَهَارًا فِي الضُّحَى ، فَإِذَا قَدِمَ بَدَأَ بِالْمَسْجِدِ ، فَصَلَّى فِيهِ رَكْعَتَيْنِ ، ثُمَّ جَلَسَ فِيهِ » (رواه البخارى ومسلم)
تحیۃ المسجد
حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا دستور تھا کہ سفر سے واپسی میں آپ ﷺ دن ہی میں چاشت کے وقت مدینہ میں تشریف لاتے اور پہلے مسجد میں رونق افروز ہوتے تھے اور وہاں دو رکعت نماز پڑھنے کے بعد وہیں (کچھ دیر تک) تشریف رکھتے تھے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
دوسری بعض حدیثوں میں یہ تفصیل آتی ہے کہ آپ ﷺ سفر سے واپسی میں آخری منزل عموماً مدینہ طیبہ کے قریب ہی فرماتے تھے، جس کی وجہ سے مدینہ طیبہ میں یہ اطلاع ہو جاتی تھی کہ آپ ﷺ فلاں مقام پر ٹھہر گئے اور کل صبح تشریف لانے والے ہیں، پھر علی الصبح آپ ﷺ اس منزل سے روانہ ہو کر کچھ دن چڑھے یعنی چاشت کے وقت مدینہ طیبہ میں رونق افروز ہوتے تھے اور سب سے پہلے سیدھے اپنی مسجد مبارک میں تشریف لاتے تھے، گویا گھر والوں کی ملاقات سے بھی پہلے بارگاہ خداوندی میں حاضر ہو کر اس کے حضور ﷺ میں یہ ہدیہ عبودیت پیش کرتے تھے، پھر اس کے بعد بھی کچھ دیر تک مسجد ہی میں تشریف رکھتے تھے اور مشتاقان زیارت وہیں آ کر آپ ﷺ سے ملاقات کی سعادت حاصل کرتے تھے۔ یہ تھا مسجد کے تعلق کے بارہ میں آنحضرت ﷺ کا اسوہ حسنہ، اللہ تعالیٰ ہم امتیوں کو اس کی روح کو سمجھنے اور اس کی پیروی کرنے کی توفیق دے۔
Top