معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 530
عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ ، فَلْيَقُلْ : اللهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ ، وَإِذَا خَرَجَ ، فَلْيَقُلْ : اللهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ ". (رواه مسلم)
مسجد میں داخل ہونے اور باہر آنے کی دعا
حضرت ابو اسید ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہونے لگے تو چاہئے کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے اللهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ (اے اللہ میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے) اور جب مسجد سے باہر جانے لگے تو دعا کرے اللهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ (اے اللہ میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں تو میرے لیے اس کا فیصلہ فرما دے)۔ (صحیح مسلم)

تشریح
قرآن و حدیث میں رحمت کا لفظ زیادہ تر اخروی اور دینی و روحانی انعامات کے لیے اور فضل کا لفظ رزق وغیرہ دنیوی نعمتوں کی داد دہش اور ان میں زیادتی کے لیے استعمال کیا گیا ہے اس لیے رسول اللہ ﷺ نے مسجد کے داخلہ کے لیے فتح باب رحمت کی دعا تعلیم فرمائی، کیوں کہ مسجد دینی و روحانی اور اخروی نعمتوں ہی کے حاصل کرنے کی جگہ ہے اور مسجد سے نکلتے وقت کے لیے اللہ سے اس کا فضل یعنی دینوی نعمتوں کی فراوانی مانگنے کی تلقین فرمائی، کیوں کہ مسجد سے باہر کی دنیا کے لیے یہی مناسب ہے۔ ان دونوں باتوں کا خاص منشاء یہ ہےکہ مسجد میں آنے اور جانے کے وقت بندہ غافل نہ ہو اور ان دونوں حالتوں میں اللہ تعالیٰ کیطرف اس کی توجہ سائلانہ ہو۔
Top