معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 527
عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " صَلاَةُ الرَّجُلِ فِي الجَمَاعَةِ تُضَعَّفُ عَلَى صَلاَتِهِ فِي بَيْتِهِ ، وَفِي سُوقِهِ ، خَمْسًا وَعِشْرِينَ ضِعْفًا ، وَذَلِكَ أَنَّهُ : إِذَا تَوَضَّأَ ، فَأَحْسَنَ الوُضُوءَ ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى المَسْجِدِ ، لاَ يُخْرِجُهُ إِلَّا الصَّلاَةُ ، لَمْ يَخْطُ خَطْوَةً ، إِلَّا رُفِعَتْ لَهُ بِهَا دَرَجَةٌ ، وَحُطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةٌ ، فَإِذَا صَلَّى ، لَمْ تَزَلِ المَلاَئِكَةُ تُصَلِّي عَلَيْهِ ، مَا دَامَ فِي مُصَلَّاهُ : اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ ، وَلاَ يَزَالُ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَةٍ مَا انْتَظَرَ الصَّلاَةَ " (رواه البخارى ومسلم)
مساجد: ان کی عظمت و اہمیت اور آداب و حقوق
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آدمی کی نماز جو وہ جماعت سے مسجد میں ادا کرے اس کی اس نماز کے مقابلہ میں جو اپنے گھر میں یا بازار میں پڑھے (ثواب میں) پچیس گنا زیادہ ہوتی ہے اور وجہ یہ ہے کہ جب وہ بندہ اچھی طرح وضو کر کے مسجد کی طرف جاتا ہے اور اس جانے میں نماز کے سوا اس کا کوئی دنیوی مقصد نہیں ہوتا، تو اس کے ہر قدم پر اس کا ایک درجہ بلند کر دیا جاتا ہے اور اس کی ایک خطا معاف کر دی جاتی ہے، پھر جب وہ نماز پڑھتا ہے تو فرشتے اس وقت تک برابر اس کے حق میں عنایت اور رحمت کی دعا کرتے رہتے ہیں جب تک کہ وہ نماز پڑھنے کی جگہ میں رہے، ان فرشتوں کی دعا یہ ہوتی ہے، اے اللہ اپنے اس بندے پر خاص عنایت فرما۔ اس پر رحمت فرما! اور جب تک تم میں سے کوئی نماز کے انتظار میں مسجد میں رہتا ہے، اللہ کے نزدیک اور اس کے حساب میں وہ برابر نماز ہی میں رہتا ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مسجد میں جماعت سے نماز پڑھنے پر بہ نسبت گھر اور دکان وغیرہ کے ۲۵ گنا ثواب اور راستہ کے ہر قدم پر ایک درجہ کی بلندی اور ایک گناہ کی معافی، یہ کتنی بڑی اور کتنی ارزاں دولت ہے؟ اور پھر اس سے بھی آگے فرشتوں کی دعا اللهم صلى عليه اللهم ارحمه کیسی عظیم نعمت ہے۔ اس کے علاوہ اس حدیث کی ایک دوسری روایت میں فرشتوں کی اس دعا میں اللهم اغفر له اللهم تب عليه کا اضافہ بھی ہے (یعنی اے اللہ اس بندے کی مغفرت فرما دے، اس کی توبہ کو قبول فرما لے)۔ نیز اسی روایت کے آخر میں ایک اضافہ یہ بھی ہے مالم يوذ فيه مالم يحدث یعنی نماز کے بعد مسجد میں بیٹھنے والے اس بندے کے حق میں فرشتے یہ دعائیں اس وقت تک برابر کرتے رہتے ہیں جب تک وہ کسی کو اپنے ہاتھ یا اپنی زبان سے ایذا نہ پہنچائے یا اس کا وضو ٹوٹ نہ جائے۔
Top