معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 525
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ ، يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ : الإِمَامُ العَادِلُ ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ رَبِّهِ ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي المَسَاجِدِ ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ : إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتَّى لاَ تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ" (رواه البخارى ومسلم)
مساجد: ان کی عظمت و اہمیت اور آداب و حقوق
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سات قسم کے آدمی ہیں، جنہیں اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے سایہ میں جگہ دے گا۔ قیامت کے اس دن میں جس دن کہ اس کے سایہ رحمت کے سوا کوئی دوسرا سایہ نہیں ہو گا، ایک عدل و انصاف سے حکمرانی کرنے والا فرمانروا، دوسرا وہ جوان جس کی نشوونما اللہ تعالیٰ کی عبادت میں ہوئی (یعنی جو بچپن سے عبادت گزار تھا اور جوانی میں بھی عبادت گزار رہا اور جوانی کی مستیوں نے اسے غافل نہیں کیا) تیسرا وہ مرد مومن جس کا حال یہ ہے کہ مسجد سے باہر جانے کے بعد بھی اس کا دل مسجد ہی سے اٹکا رہتا ہے جب تک کہ پھر مسجد میں نہ آ جائے، اور چوتھے وہ دو آدمی جنہوں نے اللہ کے لیے باہم محبت کی، اسی پر جڑے رہے اور اسی پر الگ ہوئے (یعنی ان کی محبت صرف منہ دیکھے کی محبت نہیں جیسی کہ اہل دنیا کی محبتیں ہوتی ہیں، بلکہ ان کا حال یہ ہے کہ جب یکجا اور ساتھ ہیں جب بھی محبت ہے اور جب ایک دوسرے سے الگ اور غائب ہوتے ہیں جب بھی ان کے دل للہی محبت سے لبریز ہوتے ہیں) پانچواں خدا کا وہ بندہ جس نے اللہ کو یاد کیا تنہائی میں تو اس کے آنسو بہہ پڑے اور چھٹا وہ مردِ خدا جسے حرام کی دعوت دی کسی ایسی عورت نے جو خوبصورت بھی ہے اور صاحب وجاہت و عزت بھی، تو اس بندے نے کہا کہ میں خدا سے ڈرتا ہوں اس لیے حرام کی طرف قدم نہیں اتھا سکتا) اور ساتواں وہ شخص جس نے اللہ کی راہ میں کچھ صدقہ کیا اور اس قدر چھپا کر کیا کہ گویا اس کے بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں کہ اس کا داہنا ہاتھ اللہ کی راہ میں کیا خرچ کر رہا ہے اور کس کو دے رہا ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث میں تیسرے نمبر پر اس شخص کو اللہ کے سایہ رحمت کی بشارت سنائی گئی ہے جس کا حال یہ ہو کہ مسجد سے باہر ہونے کی حالت میں بھی اس کا دل مسجد میں اٹکا رہے۔ بے شک مومن کا حال یہی ہونا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ان سات باتوں میں سے کوئی نہ کوئی بات ہم کو بھی نصیب فرمائے۔
Top