معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 501
عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ : ‏‏‏‏ " يَا عَلِيُّ ثَلَاثٌ لَا تُؤَخِّرْهَا : ‏‏‏‏ الصَّلَاةُ إِذَا اَتَتْ ، ‏‏‏‏‏‏وَالْجَنَازَةُ إِذَا حَضَرَتْ ، ‏‏‏‏‏‏وَالْأَيِّمُ إِذَا وَجَدْتَ لَهَا كُفْوًا " (رواه الترمذى)
آخر وقت نماز پڑھنے کے بارے میں
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے یہ ارشاد فرمایا: علی! تین کام وہ ہیں جن میں تاخیر نہ کرنا: نماز جب اس کا وقت آ جائے، اور جنازہ جب تیار ہو کر آ جائے، اور بے شوہر والی عورت جب اس کے لیے کوئی مناسب جوڑ مل جائے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ ان تین کاموں میں ہمیشہ جلدی کی جائے، جو عورت کسی کے نکاح میں نہ ہو اس سے نکاح کرنے کے لیے جب کوئی مناسب آدمی تیار ہو جائے تو پھر نکاح میں دین نہ کی جائے، اسی طرح جب جنازہ آ جائے تو نماز جنازہ اور تدفین میں دیر نہ لگائی جائے علی ہذا جب نماز کا وقت آ جائے (یعنی وہ وقت جس وقت کہ نماز پڑھنی چاہئے) تو پھر بلا تاخیر نماز پڑھ لی جائے۔
Top