معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 457
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : قَالَ لِبِلاَلٍ : « عِنْدَ صَلاَةِ الفَجْرِ يَا بِلاَلُ حَدِّثْنِي بِأَرْجَى عَمَلٍ عَمِلْتَهُ فِي الإِسْلاَمِ ، فَإِنِّي سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَيْكَ بَيْنَ يَدَيَّ فِي الجَنَّةِ » قَالَ : مَا عَمِلْتُ عَمَلًا أَرْجَى عِنْدِي : أَنِّي لَمْ أَتَطَهَّرْ طَهُورًا ، فِي سَاعَةٍ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ ، إِلَّا وَصَلَّيْتُ بِذَلِكَ الطُّهُورِ مَا كُتِبَ لِي أَنْ أُصَلِّيَ " . (رواه ابوداؤد والترمذى)
ہر وضو کے بعد اللہ تعالیٰ کا کچھ ذکر اور نماز
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن فجر کی نماز کے بعد بلال سے فرمایا، تمہیں اپنے جس اسلامی عمل سے سب سے زیادہ امید خیر و ثواب ہو وہ مجھے بتلاؤ، کیوں کہ میں نے تمہارے چپلوں کی چاپ جنت میں اپنے آگے آگے سنی ہے (مطلب یہ ہے کہ رات میں نے خواب میں دیکھا کہ میں جنت میں چل پھر رہا ہوں اور آگے آگے تمہارے قدموں کی آہٹ سن رہا ہوں، تو میں دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ یہ تمہارے کس عمل کی برکت ہے، لہذا تم مجھے اپنا وہ عمل بتاؤ جس سے تمہیں سب سے زیادہ ثواب اور رحمت کی امید ہو) بلال نے عرض کیا کہ مجھے اپنے اعمال میں سب سے زیادہ امید اپنے اس عمل سے ہے، کہ میں نے رات یا دن کے کسی وقت میں جب بھی وضو کیا ہے تو اس وضو سے میں نے نماز ضرور ہی پڑھی ہے، جتنی نماز کی بھی مجھے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس وقت توفیق ملی۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
نمبر " ۱۷ " پر بحوالہ مسلم و ترمذی حضرت عمر ؓ کی وہ حدیث گزر چکی ہے جس میں وضو کے بعد کلمہ شہادت اور دعا ماثور " اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ، وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ " پڑھنے کی فضیلت و برکت بیان فرمائی گئی ہے اور نمبر (۳۶) پر حضرت عثمان ؓ کی وہ حدیث بھی بحوالہ بخاری و مسلم گزر چکی ہے جس میں وضو کرنے کے بعد قلبی توجہ اور یکسوئی کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھنے پر پچھلے سارے گناہوں کی معافی کی بشارت سنائی گئی ہے، اس سلسلہ میں ایک حدیث یہاں اور پڑھ لی جائے۔ اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے حضرت بلال ؓ کے قدموں کی آہٹ یا چپلوں کی چاپ جنت میں سننے کی جو اطلاع دی ہے، جیسا کہ ترجمہ میں بھی ظاہر کر دیا گیا ہے۔ یہ خواب (۱) کا واقعہ ہے۔ اس لئے یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کہ بلالؓ زندگی ہی میں جنت میں کس طرح پہنچ گئے البتہ حضور ﷺ کا خواب میں حضرت بلالؓ کو جنت میں دیکھنا اور اس کا بیان فرمانا اس بات کی قطعی شہادت ہے کہ حضرت بلالؓ جنتی ہیں بلکہ درجہ اول کے جنتیوں میں ہیں۔ اس حدیث کی روح اور اس کا خاص پیغام یہ ہے کہ بندہ اس کی عادت ڈالے کہ جب بھی وضو کرے اس سے حسب توفیق کچھ نماز ضرور پڑھے، خواہ فرض ہو، خواہ سنت، خواہ نفل۔
Top