معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 446
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ مَسْعُوْدٍ وَابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " مَنْ تَوَضَّأَ وَذَكَرَ اسْمَ اللهِ فَاِنَّهُ يُطَهِّرُ جَسَدَهُ كُلَّهُ وَمَنْ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللهِ لَمْ يُطَهِّرْ إِلَّا مَوْضِعَ الْوُضُوْءِ". (رواه الدار القطنى)
وضو کی سنتیں اور اس کے آداب
حضرت ابو ہریرہ و ابن مسعود و ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ جو شخص وضو کرے اور اس میں اللہ کا نام لے، تو یہ وضو اس کے سارے جسم کو پاک کر دیتا ہے، اور جو کوئی وضو کرے اور اس میں اللہ کا نام نہ لے، تو وہ وضو اس کے صرف اعضائے وضو ہی کو پاک کرتا ہے۔ (سنن دار قطنی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو وضو اللہ کا نام لے کر مثلاً بسم اللہ پڑھ کر یا اسی طرح کوئی کلمہ ذکر زبان سے ادا کر کے کیا جائے تو اس کے اثر سے سارا جسم مطہر اور منور ہو جاتا ہے اور جو وضو اللہ کا نام لئے اور اس کا ذکر کئے بغیر کیا جائے تو اس سے صرف اعضاء وضو ہی کی طہارت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہی ہوا کہ یہ وضو بہت ناقص قسم کا ہوتا ہے۔
Top