معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 431
عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِى عَنِ قَالَ : سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْدَأُ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ؟ قَالَتْ : « بِالسِّوَاكِ. (رواه مسلم)
مسواک کے خاص اوقات اور مواقع
شریح بن ہانیؓ سے روایت ہے کہ میں نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ جب باہر سے گھر میں تشریف لاتے تھو تو سب سے پہلے کیا کام کرتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ سب سے پہلے آپ ﷺ مسواک فرماتے تھے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ ہر نیند سے جاگنے کے بعد، خاص کر رات کو تہجد کے لئے اٹھنے کے وقت پابندی اور اہتمام سے مسواک فرماتے تھے، اس کے علاوہ باہر سے جب گھر میں تشریف لاتے تھے تو سب سے پہلے مسواک فرماتے تھے، اس سے معلوم ہوا کہ مسواک صرف وضو کے ساتھ مخصوص نہیں ہے، بلکہ سو کر اٹھنے کے بعد اور مسواک کئے زیادہ دیر گزارنے کے بعد اگر وضو کرنا نہ بھی ہو جب بھی مسواک کر لینی چاہئے۔ ہمارے علمائے کرام نے ان ہی احادیث کی بناء پر لکھا ہے کہ مسواک کرنا یوں تو ہر وقت میں مستحب اور باعث اجر و ثواب ہے، لیکن پانچ موقعوں پر مسواک کی اہمیت زیادہ ہے۔ وضو میں، نماز کے لئے کھڑے ہوتے وقت، اگر وضو اور نماز کے درمیان زیادہ فصل ہو گیا) اور قرآن مجید کی تلاوت کے لئے اور سوتے سے اٹھنے کے وقت اور منہ میں بدبو پیدا ہو جانے یا دانتوں کے رنگ میں تغیر آ جانے کے وقت ان کی صفائی کے لئے۔
Top