معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 426
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " السِّوَاكُ مَطْهَرَةٌ لِلْفَمِ ، مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ " (رواه الشافعى واحمد والدارمى والنسائى وروى البخارى فى صحيحه بلا اسناد)
مسواک کی اہمیت اور فضیلت
حضرت عائشہ صدیقہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا " مسواک منہ کو بہت زیادہ پاک صاف کرنے والی اور اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ خوش کرنے والی چیز ہے "۔ (مسند امام شافعی، مسند احمد، سنن دارمی، سنن نسائی۔ نیز صحیح بخاری میں امام بخاری نے بھی اس حدیث کو بلا اسناد یعنی تعلیقاً روایت کیا ہے۔)

تشریح
طہارت و نظافت کے سلسلہ میں رسول اللہ ﷺ نے جن چیزوں پر خاص طور سے زور دیا ہے اور بڑی تاکید فرمائی ہے ان میں سے ایک مسواک بھی ہے۔ ایک حدیث میں آپ ﷺ نے یہاں تک فرمایا ہے کہ اگر مجھے یہ خیال نہ ہوتا کہ میری امت پر بہت مشقت پڑ جائے گی تو میں ہر نماز کے وقت مسواک کرنا ان پر لازم کر دیتا۔ مسواک کے جو طبی فوائد ہیں اور بہت سے امراض سے اس کی وجہ سے جو تحفظ ہوتا ہے آج کل کا ہر صاحبِ شعور اسسے کچھ نہ کچھ واقف ہے۔ لیکن دینی نقطہ نگاہ سے اس کی اصل اہمیت یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ راضی کرنے والا عمل ہے۔ اس مختصر تمہید کے بعد مسواک کی ترغیب و تاکید کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کے چند ارشادات پڑھئے! تشریح ..... کسی چیز میں حسن کے دو پہلو ہو سکتے ہیں ایک یہ کہ وہ حیاۃ دنیا کے لحاظ سے فائدہ مند اور عام انسانو کے نزدیک پسندیدہ ہو اور دوسرے یہ کہ وہ اللہ تعالیٰ کی محبوب اور اجر اخروی کا وسیلہ ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں بتلایا ہے کہ مسواک میں یہ دونوں چیزیں جمع ہیں، اس سے منہ کی صفائی ہوتی ہے، گندے اور مضر مادے خارج ہو جاتے ہیں۔ منہ کی بدبو زائل ہو جاتی ہے، یہ اس کے نقد دنیوی فوائد ہیں اور دوسرا اخروی اور ابدی نفع اس کا یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہونے کا بھی خاص وسیلہ ہے۔
Top