معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 424
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ تَوَضَّأَ عَلَى طُهْرٍ كُتِبَ لَهُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ. (رواه الترمذى)
وضو پر وضو
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے طہارت کے باوجود (یعنی باوضو ہونے کے باوجود تازہ) وضو کیا اس کے لئے دس نیکیاں لکھی جائیں گی۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس ارشاد کا مقصد بظاہر یہ واضح کرنا ہے کہ با وضو ہونے کی حالت میں تازہ وضو کرنے کو فضول و عبث نہ سمجھا جائے، بلکہ یہ ایسی نیکی ہے جس کے کرنے والے کے نامہ اعمال میں دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ اکثر علماء کی رائے یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کا تعلق اس صورت سے کہ جب کہ پہلے وضو سے کوئی ایسی عبادت کر لی گئی ہو جس کے لئے وضو ضروری ہے، اس لئے اگر کسی نے وضو کیا اور ابھی وضو سے کوئی عبادت ادا نہیں کی اور نہ کوئی ایسا کام کیا جس کے بعد وضو کی تجدید مستحب ہو جاتی ہے تو ایسی صورت میں اس کو تازہ وضو نہیں کرنا چاہئے۔
Top