معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 415
عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنَّ هَذِهِ الْحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ ، فَإِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْخَلَاءَ فَلْيَقُلْ : أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ " (رواه ابوداؤد وابن ماجه)
قضاء حاجت کے مقام پر جانے کی دُعا
حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا حاجت کے ان مقامات میں خبیث مخلوق شیاطین وغیرہ رہتے ہیں، پس تم میں سے کوئی جب بیت الخلاء جاوے تو چاہئے کہ پہلے یہ دیا کرے کہ میں اللہ کی پناہ لیتا ہوں خبیثوں سے اور خبیثیوں سے۔ (سنن ابی داؤد و سنن ابن ماجہ)

تشریح
جس طرح ملئکہ کو طہارت و نظافت اور ذکر اللہ سے اور ذکر و عبادات کے مقامات سے خاص مناسبت ہے اور وہیں ان کا جی لگتا ہے اسی طرح شیاطین جیسی خبیث خلوقات کو گندگیوں سے اور گندے مقامات سے خاص مناسبت ہے اور وہی ان کے مراکز اور دلچسپی کے مقامات ہیں، اس لئے رسول اللہ ﷺ نے امت کو یہ تعلیم دی کہ قضائے حاجت کی مجبوری سے جب کسی کو ان گندے مقامات میں جانا ہو تو پہلے وہاں رہنے والے خبیثوں اور خبیثیوں کے شر سے اللہ سے پناہ مانگے اس کے بعد وہاں قدم رکھے ..... ہم عوام کا حال یہ ہے کہ نہ ذکر و عبادت کے مقامات میں ہم فرشتوں کی آمد اور ان کا نزول محسوس کرتے ہیں اور نہ گندے مقامات پر ہمیں شیاطین کے وجود کا احساس ہوتا ہے لیکن صادق و مصدوق حضرت محمد ﷺ نے اس کی خبر دی ہے اور اللہ کے بعض بندے اس کے خاص فضل سے ان حقیقتوں کو کبھی کبھی خود بھی اسی طرح محسوس کرتے ہیں اور اس سے ان کے ایمان میں بڑی ترقی ہوتی ہے۔
Top