معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 413
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لَا يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ فِي مُسْتَحَمِّهِ ثُمَّ يَغْتَسِلُ فِيهِ أَوْ يَتَوَضَّأُ فِيهِ فَإِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ " (رواه ابوداؤد)
قضاء حاجت اور استنجاء سے متعلق ہدایات
حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہدایت فرمائی کہ تم میں سے کوئی ہرگز ایسا نہ کرے کہ اپنے غسل خانے میں پہلے پیشاب کرے پھر اس میں غسل یا وضو کرے اکثر وسوسے اسی سے پیدا ہوتے ہیں۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ ایسا کرنا بہت ہی غلط اور بڑی بدتمیزی کی بات ہے کہ آدمی اپنے غسل کرنے کی جگہ میں پہلے پیشاب کرے اور پھر وہیں غسل یا وضو کرے، ایسا کرنے کا ایک برا نتیجہ یہ ہے کہ اس سے پیشاب کی چھینٹوں کے وسوسے پیدا ہوتے ہیں ..... اس آخری جملے سے یہ بھی معلوم ہو گیا کہ رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کا تعلق اسی صورت سے ہے کہ جب غسل خانہ میں پیشاب کے بعد غسل یا وضو کرنے سے ناپاک جگہ کی چھینٹوں کے اپنے اوپر پڑنے کا اندیشہ ہو ورنہ اگر غسل خانہ کی بناوٹ ایسی ہے کہ اس میں پیشاب کے لئے اگل جگہ بنی ہوئی ہے یا اس کا فرش ایسا بنایا گیا ہے کہ پیشاب کرنے کے بعد پانی بہا دینے سے اس کی پوری صفائی اور طہارت ہو جاتی ہے تو پھر اس کا حکم یہ نہیں ہے۔
Top