معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 399
عَنِ جُنْدُبٍ قَالَ : قَالَ النَّبِىُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ « مَنْ سَمَّعَ سَمَّعَ اللَّهُ بِهِ ، وَمَنْ يُرَائِي يُرَائِي اللَّهُ بِهِ » (رواه البخارى ومسلم)
ریاکاروں کو فضیحت اور رسوائی کی سزا
حضرت جندب ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جو شخص کوئی عمل سنانے اور شہرت دینے کے لیے کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو شہرت دے گا اور جو کوئی دکھاوے کے لیے کوئی نیک عمل کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو خوب دکھائے گا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ دکھاوے اور شہرت کی غرض سے نیک اعمال کرنے والوں کو ایک سزا اُن کے اس عمل کی مناسبت سے یہ بھی دی جائے گی کہ ان کی اس ریاکاری اور منافقت کو خوب مشہور کیا جائے گا اور سب کو مشاہدہ کرایا جائے گا کہ یہ بدبخت لوگ یہ نیک اعمال اللہ کے لیے نہیں کرتے تھے، بلکہ نام و نمود اور دکھاوے اور شہرت کے لیے کیا کرتے تھے۔ الغرض جہنم کے عذاب سے پہلے ان کو ایک سزا یہ ملے گی کہ سرِ محشر ان کی ریاکاری اور منافقت کا پردہ چاک کر کے سب کو ان کی بدباطنی دکھا دی جائے گی۔ اللهم احفظنا!
Top