معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 397
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " قَالَ اللهُ تَعَالَى : أَنَا أَغْنَى الشُّرَكَاءِ عَنِ الشِّرْكِ ، مَنْ عَمِلَ عَمَلًا أَشْرَكَ فِيهِ مَعِي غَيْرِي ، تَرَكْتُهُ وَشِرْكَهُ " وَفِىْ رِوَايَةٍ فَاَنَا مِنْهُ بَرِئٌ هُوَ لِلَّذِىْ عَمِلَهُ . (رواه مسلم)
جس عمل میں شرک کی ذرا بھی آمیزش ہوگی وہ قبول نہ ہو گا
حضرت ابو رہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میں شرک اور شرکت سے سب سے زیادہ بے نیاز ہوں (یعنی جس طرح اور شرکاء شرکت پر راضی ہو جاتے ہیں اور اپنے ساتھ کسی کی شرکت منظور کر لیتے ہیں، اسی طرح میں راضی نہیں ہوتا، اور کسی کی ادنیٰ شرکت گوارا نہیں کر سکتا، ہر قسم کی شرکت سے بالکل نے نیاز اور سخت بیزار ہوں) پس جو شخص کوئی عمل (عبادت وغیرہ) کرے جس میں میرے ساتھ کسی اور سے بھی کچھ شریک کرے (یعنی اس سے اس کی غرض میری رضا اور رحمت کے علاوہ کسی اور کو بھی کچھ حاصل کرنا یا زس کو معتقد بنانا ہو) تو میں اس کو اور اس کے شریک کو دونوں کو چھوڑ دیتا ہوں۔ اور ایک روایت میں ہے کہ میں اُس سے بیزار اور بے تعلق ہوں، وہ عمل (میرے لئے بالکل نہیں بلکہ) صرف اس دوسرے کے لئے ہے جس کے لئے اُس نے کیا (یعنی جس کو اُس نے شریک کیا)۔ (صحیح مسلم)
Top