معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 361
عَنْ عُمَرَ قَالَ : وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ " يَأَيُّهَا النَّاسُ ، تَوَاضَعُوا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ رَفَعَهُ اللهُ ، فَهُوَ فِي نَفْسِهِ صَغِيرٌ ، وَفِي أَعْيُنِ النَّاسِ عَظِيمٌ ، وَمَنْ تَكَبَّرَ وَضَعَهُ اللهُ ، فَهُوَ فِي أَعْيُنِ النَّاسِ صَغِيرٌ ، وَفِي نَفْسِهِ كَبِيرٌ ، حَتَّى لَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِمْ مِنْ كَلْبٍ أَوْ خِنْزِيرٍ " (رواه البيهقى فى شعب الايمان)
تواضع و خاکساری اور غرورو تکبر
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ آپ نے ایک دن خطبہ میں برسرِ منبر فرمایا: لوگو! فروتنی اور خاکساری اختیار کرو، کیوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ فرماتے تھے، جس نے اللہ تعالیٰ کے لیے (یعنی اللہ کا حکم سمجھ کر اوراس کی رضا حاصل کرنے کے لیے) خاکساریکارویہ اختیار کیا (اور بندگانِ خدا کے مقابلہ میں اپنے کو اونچا کرنے کے بجائے نیچا رکھنے کی کوشش کی) تو اللہ تعالیٰ اس کو بلند کرے گا جس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ وہ اپنے خیال اور اپنی نگاہ میں تو چھوٹا ہو گا، لیکن عام بندگانِ خدا کی نگاہوں میں اونچا ہو گا۔ اور جو کوئی تکبر اور بڑائی کا رویہ اختیار کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو نیچے گرا دے گا، جس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ وہ عام لوگوں کی نگاہوں میں ذلیل و حقیر ہو جائے گا، اگرچہ خود اپنے خیال میں بڑا ہو گا، لیکن دوسروں کی نظر میں وہ کتوں اور خنزیروں سے بھی زیادہ ذلیل اور نے وقعت ہو جائے گا۔ (شعب الایمان للبیہقی)
Top