معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 359
عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : « إِذَا وَعَدَ الرَّجُلُ أَخَاهُ ، وَمِنْ نِيَّتِهِ أَنْ يَفِيَ لَهُ فَلَمْ يَفِ وَلَمْ يَجِئْ لِلْمِيعَادِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ » (رواه ابو داؤد والترمذى)
ایفاء وعدہ اور وعدہ خلافی
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا، جب کسی آدمی نے اپنے کسی بھائی سے آنے کا وعدہ کیا، اور اس کی نیت یہی تھی کہ وہ وعدہ پورا کرے گا، لیکن (کسی وجہ سے) وہ مقررہ وقت پر آیا نہیں، تو اس پر کوئی گناہ نہیں۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کسی شخص نے کوئی وعدہ کیا ہے اور نیت اس کو پورا کرنے کی ہی تھی، لیکن کسی وجہ سے وہ اپنا وعدہ پورا نہ کر سکا تو عنداللہ گناہگار نہ ہو گا، لیکن اگر نیت ہی وعدہ پورا کرنے کی نہ تھی، اور اس کا یہ وعدہ ایک طرح کا فریب تھا، تو اس کے گناہ ہونے میں شبہ نہیں۔
Top