معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 356
عَنْ عَلِىٍّ وَعَبْدِاللهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اَلْعِدَةُ دَيْنٌ . (رواه الطبرانى فى الاوسط)
ایفاء وعدہ اور وعدہ خلافی
حضرت علی اور حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کہ وعدہ بھی ایک طرح کا قرض ہے (لہذاس اس کو ادا کرنا چاہئے)۔ (معجم اوسط للطبرانی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر کسی کو کچھ دینے کا یا اس کے ساتھ کوئی سلوک کرنے کا یا اسی طرح کا کوئی اور وعدہ کیا گیا ہے تو وعدہ کرنے والے کو چاہئے کہ وہ اس کو اپنے پر قرض سمجھے، اور اس کو پورا کرنے کی فکر کرے، لیکن اگر بالفرض کسی بُرے کام میں ساتھ دینے کا، یا کسی اور ایسے کام کے کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جو شرعاً صحیح نہیں ہے، یا اس سے کسی دوسرے کی حق تلفی ہوتی ہے، تو اس وعدہ کا پورا کرنا ضروری نہ ہو گا، بلکہ اس کے خلاف ہی کرنا ضروری ہو گا، اوراس وعدہ خلافی میں کوئی گناہ نہ ہوگا، بلکہ اتباع شریعت کا ثواب ہو گا۔
Top