معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 351
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لِاَبِى الْهَيْثَمِ بْنِ الْتَيْهَانِ إِنَّ المُسْتَشَارَ مُؤْتَمَنٌ . (رواه الترمذى)
خیانت کی بعض خفی قسمیں
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک موقع پر ابوالہیثم بن التیہان سے فرمایا: ججس سے کسی معاملے میں مشورہ کیا جائے وہ اس میں امین ہے اور اس کے سپرد امانت کی جاتی ہے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
جس طرح بعض جھوٹ اس قسم کے ہیں کہ بہت سے لوگ ان کو جھوٹ ہی نہیں سمجھتے اسی طرح خیانت کی بھی بعض صورتیں ایسی ہیں کہ بہت سے لوگ ان کو خیانت ہی نہیں جانتے، اس لئے رسول اللہ ﷺ نے ان کے بارے میں بھی امت کو واضح طور پر آگاہی دی ہے، اس سلسلے میں ذیل کی حدیثیں پڑھئے: تشریح۔۔۔ ابو الہیثم بن التیہان نے ایک معاملہ میں رسول اللہ ﷺ سے مشورہ چاہا تھا، اس موقع پر آپ نے اُن سے یہ ارشاد فرمایا، جس کا مطلب یہ تھا کہ جس سے کسی معاملہ میں مشورہ لیا جائے اسے چاہئے کہ وہ محسوس کرے کہ مشورہ چاہنے والے نے اس کواعتماد اور بھروسے کے قابل سمجھ کراس سے مشورہ چاہا ہے اور اپنی ایک امانت اس کے سپرد کی ہے، لہٰذا اسے چاہئے کہ حقِ امانت اداکرنے میں کوتاہی نہ کرے، یعنی اچھی طرح سوچ سمجھ کر مشورہ دے اور پھر اس کی بات کو راز میں رکھے، اگر ایسا نہیں کرے گا تو ایک درجے کی خیانت کا مجرم ہو گا۔
Top