معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 345
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « مَنِ اقْتَطَعَ حَقَّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ ، فَقَدْ أَوْجَبَ اللهُ لَهُ النَّارَ ، وَحَرَّمَ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ » فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ : وَإِنْ كَانَ شَيْئًا يَسِيرًا يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ : « وَإِنْ قَضِيبًا مِنْ أَرَاكٍ » (رواه مسلم)
جھوٹی قسم
حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے قسم کھا کر کسی مسلمان کا حق ناجائز طور پر مار لیا، تو اللہ نے ایسے آدمی کے لئے دوزخ واجب کر دی ہے اور جنت کو اس پر حرام کر دیا ہے، حاضرین میں سے کسی شخص نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ (ﷺ) اگرچہ وہ کوئی معمولی ہی چیز ہو (یعنی اگر کسی نے کسی کی بہت معمولی سی چیز قسم کھا کر ناجائز طور سے حاصل کر لی، تو کیا اس صورت میں بھی دوزخ اس کے لیے واجب اور جنت اس کے لیے حرام ہوگی؟) آپ نے ارشاد فرمایا: ہاں اگرچہ جنگلی درخت پیلو کی ٹہنی ہی ہو۔

تشریح
یعنی اگر بالکل معمولی اور بالکل بے حیثیت قسم کی کوئی چیز بھی جھوٹی قسم کھا کر کوئی حاصل کرے گا تو وہ بھی دوزخ میں ڈالا جائے گا۔
Top