معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 310
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لأَشَجِّ عَبْدِ القَيْسِ : إِنَّ فِيكَ خَصْلَتَيْنِ يُحِبُّهُمُ اللَّهُ : الحِلْمُ ، وَالأَنَاةُ . (رواه مسلم)
حلم و برد باری اللہ کی محبوب صفات میں سے ہے
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ عبدالقیس کے سردار اشج سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم میں دو خصلتیں ایسی ہیں، جو اللہ تعالیٰ کو محبوب اور پیاری ہیں، ایک بردباری (غصہ سے مغلوب نہ ہونا) اور دوسرے جلدی نہ کرنا (صحیح مسلم)

تشریح
قبیلہ عبدالقیس کا ایک وفد آنحضرت ﷺ کی زیارت کے لئے مدینہ طیبہ آیا، اس وفد کے سارے لوگ اپنی سواریوں سے کود کود کر جلدی سے حضور ﷺ کی خدمت میں پہنچ گئے، لیکن رئیس وفد جن کا نام منذر اور عرف اشج تھا، انہوں نے یہ جلد بازی نہیں کی، بلکہ اتر کے پہلے سارے سامان کو یکجا اور محفوظ کیا، پھر غسل کیا اور کپڑے تبدیل کئے، اور اس کے بعد متانت اور وقار کے ساتھ خدمت نبوی ﷺ میں حاضر ہوئے، رسول اللہ ﷺ نے ان کے اس رویہ کو پسند فرمایا، اور اسی موقع پر ان سے یہ ارشاد فرمایاکہ تم میں یہ دو خصلتیں ہیں جو اللہ تعالیٰ کو بہت پیاری اور محبوب ہیں، ایک حلم (بردباری) یعنی غصہ سے مغلوب نہ ہونا، اور غصہ کے وقت اعتدال پر قائم رہنا، اور دوسری اناۃ یعنی کاموں میں جلد بازی اور بے صبری نہ کرنا، بلکہ ہر کام کو متانت اور وقار کے ساتھ اطمینان سے انجام دینا۔
Top