معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 296
عَنْ جَرِيرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : « مَنْ يُحْرَمِ الرِّفْقَ ، يُحْرَمِ الْخَيْرَ » (رواه مسلم)
نرم مزاجی اور درشت خوئی
حضرت جریر سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جو آدمی نرمی کی صفت سے محروم کیا گیا وہ سارے خیر سے محروم کیا گیا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ نرمی کی صفت اتنی بڑی خیر ہے اور اس کا درجہ اتنا بلند ہے کہ جو شخص اس سے محروم رہا، گویا وہ اچھائی اور بھلائی سے یکسر محروم اور خالی ہاتھ رہا، یا یوں کہا جائے کہ انسان کی اکثر اچھائیوں اور بھلائیوں کی جڑ بنیاد اور ان کا سرچشمہ چونکہ اس کی نرم مزاجی ہے لہذا جو شخص اس سے محروم رہا وہ ہر قسم کے خیر اور ہر اچھائی اور بھلائی سے محروم رہے گا۔
Top