معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 279
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : قَالَ اللَّهُ تَعَالَى : « وَجَبَتْ مَحَبَّتِي لِلْمُتَحَابِّينَ فِيَّ وَالْمُتَجَالِسِينَ فِيَّ وَالْمُتَزَاوِرِينَ فِيَّ وَالْمُتَبَاذِلِينَ فِيَّ » (رواه مالك)
اللہ کے لیے آپس میں میل محبت کرنے والے اللہ کے محبوب ہو جاتے ہیں
حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میری محبت واجب ہے اُن لوگوں کے لئے جو باہم میری وجہ سے محبت کریں، اور میری وجہ سے اور میرے تعلق سے کہیں جُڑ کر بیٹھیں اورمیری وجہ سے باہم ملاقات کریں، اور میری وجہ سے ایک دوسرے پر خرچ کریں۔ (مؤطا امام مالک)

تشریح
اللہ کے جن بندوں نے اپنی محبت و چاہت اور اپنے ظاہری و باطنی تعلق کو اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی کے تحت کر دیا ہے اور ان کا حال یہ ہے کہ وہ جس سے محبت کرتے ہیں اللہ کے لیے کرتے ہیں، جس کے پاس بیٹھتے ہین اللہ کے لیے بیٹھتے ہیں جس سے ملتے ہیں اللہ کے لیے ملتے ہیں، جو کچھ ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ہی کی رضا جوئی کے لیے کرتے ہیں، بے شک اللہ کے یہ بندے اس کے مستحق ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی خاص رضا اور محبت ان کو نصیب ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ کے اس بشارتی منشور کا اعلانفرمایا ہے کہ میرے ان بندوں کے لیے میری محبت واجب اور مقرر ہو چکی ہے، میں ان سے محبت کرتا ہوں، ان سے راضی ہوں، اور وہ میرے محبوب اور پسندیدہ بندے ہیں۔ اللهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الْمُتَحَابِّينَ فِيْكَ وَالْمُتَجَالِسِيْنَ فِيْكَ وَالْمُتَزَاوِرِينَ فِيْكَ وَالْمُتَبَاذِلِينَ فِيْكَ . (اے اللہ! ہمیں اپنے اُن بندوں میں سے کر دیجئے جو تیرے ہی لئے آپس میں محبت کرتے ہیں، تیرے ہی لیے باہم جُڑ کے بیٹھتے ہیں، تیرے ہی لئے آپس میں ملتے ہیں، اور تیری ہی رضا کے لئے ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں)۔
Top