معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 271
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « السَّاعِي عَلَى الْأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ ، كَالسَّاعِىْ فِي سَبِيلِ اللهِ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَكَالْقَائِمِ لَا يَفْتُرُ ، وَكَالصَّائِمِ لَا يُفْطِرُ » (رواه البخارى ومسلم)
صرف احسان کرنے والوں کے ساتھ ہی احسان نہ کرو
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کہ اللہ کا جو بندہ بے شوہر والی اور بے سہارا کسی عورت اور کسی مسکین حاجتمند آدمی کے کاموں میں دوڑ دھوپ کرتا ہو، وہ اجر و ثواب میں اُس مجاہد بندہ کی طرح ہے جو اللہ کی راہ میں دوڑ دھوپ کرتا ہو۔ راوی کہتے ہیں، اور میرا خیال ہے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا تھا کہ۔ اور اُس شب بیدار بندہ کی طرح ہے جو رات بھر نماز پڑھتا ہو اور تھکتا نہ ہو اور اُس دائمی روزہ دار کی طرح ہے جو ہمیشہ روزہ رکھتا ہو کبھی بے روزہ کے رہتا ہی نہ ہو۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
جیسا کہ اوپر کی حدیثوں سے معلوم ہوا، احسان خواہ کسی قسم کا اور اللہ کی کسی مخلوق کے ساتھ کیا جائے وہ اللہ کو راضی کرنے والا عمل ہے، لیکن خاص کر کسی بے سہارا عورت اور کسی مسکین بندہ کی مدد کے لئے اور اُس کے کاموں میں دوڑ دھوپ کرنا اتنا اونچا عمل ہے کہ اس کے کرنے والے بندے اجر و ثواب میں اُن بندوں کے برابر ہیں جو راہِ کدا میں جہاد کرتے ہوں، یا جو صائم النہار اور قائم اللیل ہوں۔
Top