معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 259
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « السَّخِيُّ قَرِيبٌ مِنَ اللَّهِ قَرِيبٌ مِنَ الجَنَّةِ قَرِيبٌ مِنَ النَّاسِ بَعِيدٌ مِنَ النَّارِ ، وَالبَخِيلُ بَعِيدٌ مِنَ اللَّهِ بَعِيدٌ مِنَ الجَنَّةِ بَعِيدٌ مِنَ النَّاسِ قَرِيبٌ مِنَ النَّارِ ، وَالْجَاهِلُ السَّخِيُّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ عَابِدٍ بَخِيلٍ » (رواه الترمذى)
سخاوت اور بخل
حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سخی بندہ اللہ سے قریب ہے (یعنی اس کو قرب خدا وندی حاصل ہے) نیز اللہ کے بندوں کے قریب ہے (یعنی اللہ کے بندے اس کی سخاوت کی صفت کی وجہ سے اس سے تعلق اور محبت رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ لگے رہتے ہیں) اور جنت سے قریب اور دوزخ سے دور ہے۔ اور بخیل اور کنجوس آدمی اللہ سے دور، یعنی قرب خداوندی کی نعمت سے محروم ہے، اللہ کے بندوں سے بھی دور ہے (کیوں کہ اس کی کنجوسی کی وجہ سے وہ اس سے الگ اور بے تعلق رہتے ہیں) اور جنت سے دور اور دوزخ سے قریب ہے، اور بلا شبہ ایک بے علم سخی اللہ تعالیٰ کو عبادت گذار کنجوس سے زیادہ پیارا ہوتا ہے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
سخاوت، یعنی اپنی کمائی دوسروں پر خرچ کرنا، اور دوسروں کے کام نکالنا بھی رحم ہی کی ایک شاخ ہے، جس طرح بخل اور کنجوسی، یعنی دوسروں پر خرچ نہ کرنا، اور دوسروں کے کام نہ آنا بے رحمی اور سخت دلی ہی کی ایک خاص صورت ہے۔ ان دونوں کے بارہ میں بھی رسول اللہ ﷺ کے ارشادات سنئے۔
Top