معارف الحدیث - کتاب الرقاق - حدیث نمبر 221
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : « إِذَا نَظَرَ أَحَدُكُمْ إِلَى مَنْ فُضِّلَ عَلَيْهِ فِي المَالِ وَالخَلْقِ ، فَلْيَنْظُرْ إِلَى مَنْ هُوَ أَسْفَلَ مِنْهُ » (رواه البخارى)
اپنے سے کم درجہ والوں کو دیکھ کر صبر و شکر کا سبق لیا کرو
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایسے شخص کو دیکھے جو مال و دولت اور جسمانی بناوٹ یعنی شکل و صورت میں اس سے بڑھا ہوا ہو (اور اس کی وجہ سے اس کے دل میں حرص و طمع اور شکایت پیدا ہو) تو اس کو چاہئے کہ کسی ایسے بندہ کو دیکھے جو ان چیزوں مین اس سے بھی کمتر ہو (تا کہ بجائے حرص و طمع اور شکایت کے صبر و شکر پیدا ہو)۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
انسان کی ایک فطری کمزوری ہے کہ جب وہ کسی ایسے شخص کو دیکھتا ہے جو مال و دولت اور دنیوی وجاہت یا شکل و صورت میں اس سے بہتر حال میں ہو، تو اس میں اس کی طمع اور حرص پیدا ہوتی ہے، اور خیال ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو ایسا نہیں بنایا، اس حدیث میں اس کا علاج یہ بتلایا گیا ہے کہ وہ شخص اللہ کے ایسے بندوں کو دیکھے، اور ان کے حال پر غور کرے، جو مال و دولت، شکل و صورت اور عزت و وجاہت کے لحاظ سے اس سے بھی کمتر اور پسماندہ ہوں، ان شاء اللہ ایسا کرنے سے اس بیماری کا علاج ہو جائے گا۔
Top