معارف الحدیث - کتاب الرقاق - حدیث نمبر 213
عَنْ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « إِنَّ اللهَ يُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِيَّ ، الْغَنِيَّ ، الْخَفِيَّ » (رواه مسلم)
دولت اگر صلاح و تقوے کے ساتھ ہو ، تو وہ بھی اللہ کی نعمت ہے
حضرت سعدؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے اس متقی دولت مند بندہ سے جو (تقویٰ اور دولتمندی کے باوجود) نامعروف اور چھپا ہوا ہو۔ (مسلم)

تشریح
" چھپا ہوا " ہونے کا مطلب بظاہر یہی ہے کہ لوگ اس کی اس خاص حالت کو عام طور سے جانتے بھی نہ ہوں کہ دولت مند اور صاحب ثروت ہونے کے ساتھ تقویٰ میں بھی اس بندہ خداس کو خاص مقام ہے، جس بندہ میں یہ تینوں چیزیں جمع ہوں، اس پر اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے، اور اس کو اللہ تعالیٰ کی محبوبیت کا مقام حاصل ہے۔
Top