معارف الحدیث - کتاب الرقاق - حدیث نمبر 172
عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " هَلْ مِنْ أَحَدٍ مَشَى عَلَى الْمَاءِ إِلَّا ابْتَلَّتْ قَدَمَاهُ؟ " قَالُوا : لَا يَا رَسُولَ اللهِ , قَالَ : " كَذَلِكَ صَاحِبُ الدُّنْيَا لَا يَسْلَمُ مِنَ الذُّنُوبِ " (رواه البيهقى فى شعب الايمان)
طالبِ دُنیا گناہوں سے نہیں بچ سکتا
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن فرمایا: کیا کوئی ایسا ہے کہ پانی پر چلے، اور اس کے پاؤں نہ بھیگیں؟ عرض کیا گیا: حضرت ﷺ! ایسا تو نہیں ہو سکتا۔ آپ نے فرمایا: اسی طرح دنیا دار گناہوں سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔ (شعب الایمان للبیہقی)

تشریح
صاحب الدنیا (دنیا دار) سے مراد وہ ہی شخص ہے جو دنیا کو مقصود و مطلوب بنا کر اس میں لگے، ایسا آدمی گناہوں سے کہاں محفوظ رہ سکتا ہے، لیکن اگر بندہ کا حال یہ ہو کہ مقصود و مطلوب اللہ تعالیٰ کی رضا اور آخرت ہو، اور دنیا کی مشغولی کو بھی وہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور آخرت کی فلاح کا ذریعہ بنائے، تو وہ شخص دنیا دار نہ ہو گا، اور دنیا میں بظاہر پوری مشغولی کے باوجود وہ گناہوں سے محفوظ بھی رہ سکے گا۔ یہ مضمون بعض حدیثوں میں آگے صراحت سے آ جائے گا۔
Top