معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2092
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ أُمَّةٍ أَمِينٌ، وَأَمِينُ هَذِهِ الأُمَّةِ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الجَرَّاحِ» (رواه البخارى ومسلم)
حضرت ابو عبیدہ ابن جراح ؓ
حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ہر امت کے لئے ایک امین ہوتا ہے، اور میری اس امت کے امین ابو عبیدہ بن جراحؓ ہیں۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اسی سلسلہ معارف الحدیث میں پہلے بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ قرآن پاک اور احادیث نبویہ میں "امانت" کا لفظ بہت وسیع معنی میں استعمال ہوا ہے، اس کا مطلب ہے اللہ اور اس کے بندوں کے حقوق سے متعلق جو ذمہ داریاں کسی بندے ہوں، صحیح اور پورے طور پر ان کو ادا کرنا۔ حضرت انسؓ کی زیر تشریح روایت سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی خاص عنایت و توفیق سے حضرت ابو عبیدہ ؓ کو اس صفت میں امتیاز حاصل تھا ..... آگے درج ہونے والی حدیث سے بھی مزید وضاحت کے ساتھ یہی معلوم ہو گا۔
Top