معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2086
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِأَزْوَاجِهِ: «إِنَّ الَّذِي يَحْنُو عَلَيْكُنَّ بَعْدِي هُوَ الصَّادِقُ الْبَارُّ، اللَّهُمَّ اسْقِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ مِنْ سَلْسَبِيلِ الْجَنَّةِ» (رواه احمد)
حضرت عبدالرحمن بن عوف ؓ
ام المؤمنین حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے خود سنا رسول اللہ ﷺ سے، آپ ﷺ اپنی ازواج سے فرماتے تھے، کہ جو شخص میرے بعد اپنی دولت سے تمہاری بھرپور خدمت کرے گا وہ ہے صادق الایمان اور صاحب احسان بندہ، اے اللہ! عبدالرحمٰن بن عوف کو جنت کے سلسبیل سے سیراب فرما۔ (مسند احمد)

تشریح
حضرت ام سلمہ ؓ کی اس حدیث سے "سلسبیل" کا لفظ آیا ہے، وہ جنت کا ایک خاص اور نفیس ترین چشمہ ہے ..... قرآن مجید سورہ دہر میں فرمایاگیا ہے "عَيْنًا فِيهَا تُسَمَّىٰ سَلْسَبِيلًا" چونکہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تھا کہ "انبیاء علیہم السلام کے ترکہ میں وراثت جاری نہیں ہوتی، وہ جو کچھ چھوڑیں وہ فی سبیل اللہ صدقہ ہے، اس لئے فطری طور پر ازواج مطہرات کے لئے از راہِ بشریت یہ فکر و تشویش کی بات ہو سکتی تھی کہ حضور ﷺ کے بعد ہمارا گذارہ کس طرح اور کہاں سے ہو گا؟ رسول اللہ ﷺ نے ان کو مطمئن کرنے کے لئے فرمایا کہ "اللہ کا ایک صادق الایمان بندہ جس کی فطرت میں اللہ نے احسان کی صفت خاص طور سے رکھی ہے، تمہاری بھرپور خدمت کرے گا ... آگے آپ ﷺ نے دعائیہ کلمہ میں عبدالرحمٰن بن عوفؓ کا نام لے کر متعین بھی فرما دیا کہ وہ کون ہو گا ..... ظاہر ہے کہ یہ پیشن گوئی حضور ﷺ کا ایک معجزہ تھا ..... جامع ترمذی میں حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ کے صاحبزادے ابو سلمہ سے (جو اکابر تابعین میں سے ہیں) فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے والد عبدالرحمٰن بن عوفؓ کو جنت کے خاص چمہ "سلسبیل" سے سیراب فرمائے ..... آگے اسی روایت میں ہے کہ عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے اپنا ایک ایسا قیمتی باغ ازواج مطہرات کی خدمت میں لوجہ اللہ پیش کر دیا تھا جو بعد میں چالیس ہزار مین فروخت ہوا ..... اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ چار لاکھ میں فروخت ہوا تھا ..... بعض شارحین نے ان دونوں روایتوں میں تطبیق اس طرح کی ہے کہ "چالیس ہزار" سے مراد ہزار دینار ہیں اور "چار لاکھ" سے مراد چار لاکھ درہم ہیں۔ (عہد نبوی میں درہم و دینار کا یہی تناسب تھا)۔
Top