معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2078
عَنْ الزُّبَيْرِ قَالَ: كَانَ عَلَى النَّبِىِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ دِرْعَانِ فَنَهَضَ إِلَى الصَّخْرَةِ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ فَقَعَدَ تَحْتَهُ حَتَّى اسْتَوَى عَلَى الصَّخْرَةِ، فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: أَوْجَبَ طَلْحَةُ. (رواه الترمذى)
حضرت طلحہ بن عبید ؓ
حضرت زبیر ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ جنگ احد کے دن آنحضرت ﷺ دو زرہیں پہنے ہوئے تھے، آپ نے اسی حالت میں پتھر کی ایک چٹان پر چڑھنا چاہا تو (دو زرہوں کے بوجھ اور دباؤ کی وجہ سے) آپ چٹان پر چڑھ نہیں سکے، تو طلحہ بیٹھ گئے تا کہ آپ ان کے اوپر اپنا قدم مبارک پر رکھ کر اس چٹان تک پہنچ سکیں چنانچہ) آپ ﷺ ان پر اپنا پائے مبارک رکھ کر پتھر کی اس چٹان تک پہنچ گئے (حضرت زبیرؓ بیان کرتے ہیں) میں نے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس موقع پر فرمایا "أَوْجَبَ طَلْحَةُ" یعنی طلحہ نے اپنے لئے (جنت واجب کر لی۔ (جامع ترمذی)

تشریح
حدیث کا مطلب واضح ہے کسی تشریح کا محتاج نہیں۔ حدیث میں آنحضرت ﷺ کے دو زرہیں پہننے کا ذکر ہے اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جنگ کے موقع پر اپنی حفاظت اور دشمن پر فتح حاصل کرنے کے لئے امکانی حد تک اسباب کا استعمال کرنا نہ صرف یہ کہ توکل کے منافی نہیں ہے بلکہ رسول اللہ ﷺ کی سنت بھی ہے۔
Top