معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2076
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَبُو بَكْرٍ فِي الْجَنَّةِ، وَعُمَرُ فِي الْجَنَّةِ، وَعَلِيٌّ فِي الْجَنَّةِ، وَعُثْمَانُ فِي الْجَنَّةِ، وَطَلْحَةُ فِي الْجَنَّةِ، وَالزُّبَيْرُ فِي الْجَنَّةِ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فِي الْجَنَّةِ، وَسَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فِي الْجَنَّةِ، وَسَعِيدُ بْنُ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ فِي الْجَنَّةِ، وَأَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ فِي الْجَنَّةِ» (رواه الترمذى)
عشرہ مبشرہ کے بقیہ حضراتؓ کے فضائل
حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ سے روایت ہے کہ وہ آنحضرت ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ابو بکرؓ جنتی ہیں، عمرؓ جنتی ہیں، عثمانؓجنتی ہیں، علیؓ جنتی ہیں، طلحہؓ جنتی ہیں،، زبیرؓ جنتی ہیں، عبدالرحمٰن بن عوفؓ جنتی ہیں، سعد بن ابی وقاصؓ جنتی ہیں، سعید بن زیدؓ جنتی ہیں، اور ابو عبیدہ الجراحؓ جنتی ہیں۔ (جامع ترمذی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے اپنے ایک ارشاد میں (جو ناظرین کرام ان تمہیدی سطروں کے بعد جامع ترمذی کے حوالہ سے پڑھیں گے) اپنے اصحاب کرام سے خصوصیت کے ساتھ دس حضرات کو نامزد کر کے اعلان فرمایا کہ یہ جنتی ہیں .... ان حضرات کو عشرہ مبشرہ کہا جاتا ہے۔ ان دس میں خلفاء اربعہ حضرت ابو بکر صدیق، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان ذو النورین، حضرت علی مرتضیٰ ؓ بھی ہیں اور حضور نے سب سے پہلے انہیں کے جنتی ہونے کا اعلان فرمایا ہے، ان حضرات کے فضائل و مناقب سے متعلق حدیثیں ناظرین کرام کی نظر سے گذر چکی ہیں، ان کے علاوہ باقی حضرات کے فضائل سے متعلق حدیثیں ذیل میں درج کی جا رہی ہیں۔ تشریح ..... ظاہر ہے کہ حضور ﷺ کا یہ اعلان وحی کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اطلاع اور اس کے حکم سے تھا ..... جمہور علماء اہل سنت نے حضور کے اس ارشادع ہی سے یہ سمجھا ہے کہ یہ دس حضرات باقی اصحاب کرام اور پوری امت میں افضل ہیں، اگرچہ ان کے علاوہ اور بھی بہت سے حضرات کے جنتی ہونے کی حضور ﷺ نے مختلف مواقع پر اطلاع دی ہے، لیکن ان دس حضرات کو دوسرے تمام حضرات کے مقابلہ میں امتیاز اور فضیلت حاصل ہے۔ واللہ اعلم۔ آنحضرت ﷺ کے مندرجہ بالا ارشاد میں حضرات خلفاء اربعہ کے بعد جس ترتیب سے باقی حضرات کے اسماء گرامی درج کئے گئے ہیں اسی ترتیب کے مطابق ان حضرات کے فضائل کی حدیثیں ذیل میں درج کی جا رہی ہیں۔
Top