معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2052
عَنْ عِصْمَةَ بْنِ مَالِكٍ الْخِطْمِىِّ قَالَ: لَمَّا مَاتَتْ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ عُثْمَانَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «زَوِّجُوا عُثْمَانَ لَو كَانَ لِي ثَالِثَةً لَزَوَّجْتُهُ، وَمَا زَوَّجْتُهُ إِلَّا بِالْوَحْيِ مِنَ اللهِ» (رواه ابن عساكر)
فضائل حضرت عثمان ذو النورین
حضرت عصمۃ بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ کی ان صاحبزادی کا انتقال ہو گیا جو حضرت عثمانؓ کے نکاح میں تھیں (یعنی ام کلثومؓ) تو آپ ﷺ نے لوگوں سے فرمایا کہ ..... آپ لوگ عثمانؓ کا نکاح کر دیں، اگر میری کوئی تیسری بیٹی ہوتی تو میں اس کا نکاح بھی عثمان ہی سے کر دیتا اور میں نے اپنی بیٹیوں کا نکاح عثمان سے وحی کے ذریعہ ملے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حکم ہی سے کیا تھا۔ (ابن عساکر)

تشریح
آنحضرت ﷺ کی صاحبزادی حضرت ام کلثومؓ جن کا نکاح آپ ﷺ نے ان سے بڑی صاحبزادی حضرت رقیہؓ کی ۲؁ھ میں انتقال فرما جانے کے بعد حضرت عثمانؓ سے کر دیا تھا، وہ بھی ۹؁ھ میں وفات پا گئیں، تو آپ ﷺ نے اپنے اصحابِ کرام سے فرمایا کہ آپ لوگوں میں سے کوئی اپنی بیٹی یا اپنے زیر ولایت بہن یا کسی عزیزہ کا عثمانؓ سے نکاح کر دیں، اگر میری کوئی تیسری غیر شادی شدہ بیٹی ہوتی تو مین اس کا نکاح بھی عثمان ہی سے کر دیتا اس کے لئے آپ لوگوں سے نہ کہتا ..... ساتھ ہی آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا کہ میں نے اپنی بیٹیوں کا نکاح جو عثمان کے ساتھ کیا تھا تو وہ محض اپنی صوابدید اور اپنی رائے سے نہیں بلکہ وحی کے ذریعہ ملے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حکم سے کیا تھا۔ آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد سے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پاک ﷺ کے نزدیک حضرت عثمانؓ کا جو مقام و مرتبہ معلوم ہوتا ہے وہ ظاہر ہے۔ ؓ وارضاہ۔
Top