معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2046
عَنْ أَبِي سَهْلَةَ، قَالَ: قَالَ لِىْ عُثْمَانُ يَوْمَ الدَّارِ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ عَهِدَ إِلَيَّ عَهْدًا فَأَنَا صَابِرٌ عَلَيْهِ. (رواه الترمذى)
فضائل حضرت عثمان ذو النورین
ابو سہلہ سے روایت ہے کہ جس دن حضرت عثمانؓ کے گھر کا محاصرہ کیا گیا اور وہ شہید کئے گئے اسی دن حضرت عثمانؓ نے مجھ کو بتلایا تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے ایک خاص وصیت فرمائی تھی، میں نے صبر کے ساتھ اس وصیت پر عمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
یہ ابو سہلہ حضرت عثمان ؓ کے آزاد کردہ غلام تھے وہ محاصرہ کے وقت حضرت عثمانؓ کے پاس تھے اور دوسرے ہمدردوں اور وفادار رفیقوں کے ساتھ وہ بھی چاہتے تھے کہ باغیوں کے خلاف طاقت استعمال کی جائے، غالباً یہی بات انہوں نے حضڑت عثمانؓ کی خدمت میں عرض کی تھی، جس کے جواب میں حضرت عثمانؓ نے حضور ﷺ کی اس ہدایت اور وصیت کا حوالہ دیا، جو حضرت عائشہ کی مندرجہ بالا حدیث میں ذکر کی جا چکی ہے۔ یہی رسول اللہ ﷺ کی وہ خاص ہدایت اور وصیت تھی جس کی تعمیل کرتے ہوئے حضرت عثمان ؓ باغیوں بلوائیوں کے مطالبہ پر خلافت سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہ ہوئے اور اس کے مقابلہ میں مظلومیت کے ساتھ شہید ہو جانے کا فیصلہ فرمایا جس کی پیشن گوئی کوئی رسول اللہ ﷺ نے مختلف مواقع پر بار بار فرمائی تھی۔
Top