معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 2029
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ، رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ، مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ، وَمِنْهَا مَا دُونَ ذَلِكَ، وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ». قَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «الدِّينَ» (رواه البخارى ومسلم)
فضائل فاروق اعظمؓ حضرت عمر بن الخطاب ؓ
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ نے بیان فرمایا کہ اس حالت میں کہ میں سویا ہوا تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ لوگوں کو وہ میرے سامنے لائے جاتے ہیں اور وہ سب کرتے پہنے ہوئے ہیں، ان میں سے کچھ کے کرتے ایسے ہیں جو صرف سینے تک ہیں، اور کچھ ایسے ہیں جن کے کرتے سینے کے کچھ نیچے تک ہیں، اور عمر بن خطابؓ بھی میرے سامنے لائے گئے ان کا کرتہ اتنا لمبا تھا کہ زمین تک پہنچتا تھا اور وہ اس کو زمین پر گھسیٹ کر چلتے تھے، بعض صحابہ نے عرض کیا کہ حضور ﷺ نے اس کی کیا تعبیر دی؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ "دین"۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
لباس اور دین میں یہ مناسبت اور مشابہت ظاہر ہے کہ لباس سردی او ر دھوپ کی تپش وغیرہ اس عالم کی آفات و تکالیف سے جسم انسانی کی حفاظت کرتا ہے اور سامان زینت ہے۔ اور دین عالم آخرت میں سامان زینت ہو گا اور عذاب سے حفاظت کا ذریعہ و سیلہ ...... خواب میں جو لوگ آنحضرت ﷺ کے سامنے پیش کئے گئے تھے وہ یہ ظاہر امت کے مختلف طبقات اور درجات کے لوگ تھے ..... کچھ وہ تھے جن کے دین میں مختلف درجات کا نقص تھا اور ان میں حضرت عمرؓ بھی تھے جن کا دین بہت کامل تھا۔ وہ سراپا دین تھے ان کا دین ان کی اپنی ہستی سے بھی زیادہ تھا۔ ؓ وارضاہ۔
Top