معارف الحدیث - کتاب المناقب والفضائل - حدیث نمبر 1974
عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ كُنْتُ إِمَامَ النَّبِيِّينَ وَخَطِيبَهُمْ وَصَاحِبَ شَفَاعَتِهِمْ غَيْرُ فَخْرٍ. (رواه الترمذى)
رسول اللہ ﷺ کے فضائل اور مقامات عالیہ
حضرت ابی بن کعب ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب قیامت کا دن ہوگا تو میں تمام نبیوں کا امام اور پیشوا ہو گا اور ان کی طرف سے خطاب اور کلام کرنے والا ہوں گا اور ان کی سفارش کرنے والا ہی ہوں گا اور یہ میں بطور فخر کے نہیں کہتا (بلکہ اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل میں تحدیث نعمت کے طور پر کہہ رہا ہوں)۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے اپنے کو قیامت کے دن انبیاء علیہم السلام کا خطیب اور صاحب شفاعت بھی فرمایا ہے مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن جب جلال خداوندی کا غیرمعمولی ظہور ہو گا تو انبیاء علیہم السلام کو بارگاہ خداوندی میں کچھ عرض کرنے کی بھی ہمت نہیں ہوگی تو میں ان کی طرف سے بارگاہ الہی میں کلام اور عرض ومعروض کروں گا اور ان کے لیے سفارش کروں گا یہاں بھی آخر میں آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں یہ سب کچھ از راہ فخر وتعلی نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ تحدیث نعمت کے طور پر اور تم لوگوں کو واقف کرنے کے لئے اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل میں بیان کر رہا ہوں۔
Top