معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1866
عَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا مُعَاوِيَةُ، إِنْ وُلِّيتَ أَمْرًا فَاتَّقِ اللَّهَ وَاعْدِلْ» ، قَالَ: فَمَازِلْتُ أَظُنُّ أَنِّي مُبْتَلًى بِعَمَلٍ لِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى ابْتُلِيتُ. (رواه احمد)
عوام کو امیر کی اطاعت اور امیر کو تقوی اور عدل کی ہدایت
حضرت معاویہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا کہ اے معاویہ! اگر تم کو حاکم مقرر کیا جائے تو خوف خدا اور عدل و انصاف کو اپنا شعار بنانا۔ معاویہؓ کہتے ہیں کہ حضور ﷺ کے اس فرمان کی وجہ سے مجھے برابر یہ خیال رہا کہ غالبا میں حکومت کی لائن کے کام میں مبتلا کیا جاؤں گا یہاں تک کہ منجانب اللہ اس میں مبتلا کیا گیا۔ (مسند احمد)

تشریح
پہلی حدیث کی طرح اصحاب حکومت کو اس حدیث کا پیغام بھی یہی ہے کہ وہ خدا ترسی اور عدل و انصاف کے ساتھ حکومت کریں۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ پر غالبا یہ منکشف ہوگیا تھا کہ ایک وقت آئے گا کہ معاویہؓ صاحب آمر اور حاکم ہونگے۔ چنانچہ حضرت عمر ؓٗ اور حضرت عثمان ؓ کے عہد خلافت میں وہ شام کے گورنر رہے۔ اس کے بعد حضرت حسنؓ سے صلح کے بعد ایک وقت آیا کہ وہ پوری اسلامی مملکت کے امیر و سربراہ تسلیم کر لیے گئے۔
Top