معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1854
عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا تَقَاضَى إِلَيْكَ رَجُلاَنِ فَلاَ تَقْضِ لِلأَوَّلِ حَتَّى تَسْمَعَ كَلاَمَ الآخَرِ فَسَوْفَ تَدْرِي كَيْفَ تَقْضِي. قَالَ عَلِيٌّ فَمَا زِلْتُ قَاضِيًا بَعْدُ هَذَا. (رواه الترمذى)
قاضیوں کے لیے رہنما اصول اور ہدایات
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا جب تمہارے پاس دو آدمی (کوئی نزاعی معاملہ اور مقدمہ لے کر) فیصلہ کرانے آئیں تو تم پہلے ہی فرید گی بات سن کر فیصلہ نہ دے دو جب تک کے دوسرے کا بیان نہ سن لو ایسا کرو گے تو تم سمجھ لو گے اور جان لو گے کہ تم کس طرح اور کیسا فیصلہ کرو حضرت علی فرماتے ہیں کہ اس کے بعد میں برابر قاضی رہا ہوں۔ (جامع ترمذی)

تشریح
حضرت علی مرتضیٰ ؓ کی یہ حدیث سنن ابی داؤد اور ابن ماجہ میں بھی ہے اس کا مضمون یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی مرتضیٰ کو قاضی بنا کر یمن بھیجنے کا ارادہ فرمایا تو انہوں نے عرض کیا کہ حضرت میری عمر بہت کم ہے اور میں مقدمات اور نزاعات کا فیصلہ کرنا نہیں جانتا تو آپ ﷺ نے ان کو اطمینان دلایا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری مدد اور راہنمائی فرمائے گا اور تم سے صحیح فیصلہ کرائے گا اور ساتھ ہی یہ اصولی ہدایت فرمائی کہ جب کوئی قضیہ تمہارے سامنے آئے تو جب تک تم دونوں فریقوں کا بیان نہ سن لو اس وقت تک کوئی رائے قائم نہ کرو اور نہ فیصلہ دو۔ جب دونوں کی بات سننے کے بعد معاملہ پر غور کرو گے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے رہنمائی ہو گی اور صحیح فیصلہ کی توفیق ملے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں حضرت علی مرتضیٰؓ کے بارے میں جو فرمایا تھا اس کا ظہور اس طرح ہوا کہ مقدمات و نزاعات کے فیصلہ کے باب میں طبقہ صحابہؓ میں آپؓ کو خصوصی امتیاز حاصل تھا اور آپؓ کا فیصلہ آخری فیصلہ سمجھا جاتا تھا۔
Top