معارف الحدیث - کتاب المعاملات - حدیث نمبر 1824
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْبَلُ الْهَدِيَّةَ وَيُثِيبُ عَلَيْهَا. (رواه البخارى)
ہدیہ کا بدلہ دینے کے بارے میں آپ ﷺ کا معمول اور آپ ﷺ کی ہدایت
حضرت عائشہ صدیقہ ؓبیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا معمول و دستور تھا کہ آپ ﷺ ہدیہ تحفہ قبول فرماتے تھے اور اس کے جواب میں خود بھی عطا فرماتے تھے۔ (صحیح بخاری)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ حضور ﷺ کو جب کوئی محب و مخلص ہدیہ پیش کرتا تو آپ ﷺ خوشی سے قبول فرماتے تھے اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد "هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ" کے مطابق اس ہدیہ دینے والے کو خود بھی ہدیے اور تحفے سے نوازتے تھے (خواہ اسی وقت عنایت فرماتے یا دوسرے وقت) آگے درج ہونے والی بعض حدیثوں سے معلوم ہو گا کہ آپ ﷺ نے امت کو بھی اس طرز عمل کی ہدایت فرمائی اور بلاشبہ مکارم اخلاق کا تقاضا یہی ہے لیکن افسوس ہے کہ امت میں بلکہ خواص امت میں بھی اس کریمانہ سنت کا اہتمام بہت کم نظر آتا ہے۔
Top